رہبر انقلاب اسلامی ایران حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے نئے سال کی مناسبت سے 21 اپریل بروز جمعہ تہران میں عہدیداروں اور عوام کی موجودگی میں خطاب کیا۔
اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای کے بیانات کے اہم ترین نکات حسب ذیل ہیں:
- گذشتہ سال کے دوران قابل قدر اور اہم ایرانی اور لبنانی شخصیات ہم سے جدا ہوئیں جو ہمارے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔
- حق اور باطل کی لڑائی میں فتح حق کی ہوتی ہے، لیکن حق پر قائم رہنے والوں کو اسکی قیمت بھی ادا کرنا پڑتی ہے۔ یقین رکھیں کہ پائیدارمزاحمت دشمن اور بدعنوان منحرف صیہونی حکومت کی شکست کا باعث ہوگی۔
- (ایرانی سال) 1403 کے ان تلخ واقعات میں ایرانی قوم کی روحانی طاقت، صبر، استقامت اور ہمت ظاہر ہوئی ۔ قومیں صدر اور سیاستدانوں کے ایسے واقعات پر ہمت ہار دیتی ہیں، لیکن ایرانی قوم نے ان حادثات پر ہمت اور بہادری دکھائی۔
- قوم نے ہمت اور گزشتہ سال اسلامی نظام کا دفاع ایسے حالات میں کیا جبکہ وہ معاشی مسائل میں گھرے ہوئے تھے۔ معاشی مسائل کے باوجود لوگوں نے نظام کا دفاع کیا۔
- امریکیوں کو جان لینا چاہیے کہ وہ ایران کو دھمکیاں دے کر کہیں نہیں پہنچیں گے۔ انہیں اور دوسروں کو معلوم ہونا چاہئے کہ اگر کسی نے ایرانی قوم کے خلاف خباثت کی کوشش کی تو اسے زور دار طمانچہ رسید کیا جائے گا۔
- امریکی اور یورپی سیاست دانوں سے ایک بڑی غلطی یہ ہوئی کہ انہوں نے خطے میں جاری مزاحمت کو ایران کی پراکسی قوتوں کے طور پر دیکھا اور ان کی توہین کی۔ یمنی قوم ازخود متحرک ہے، خطے کے ممالک میں مزاحمت کے مراکز متحرک ہیں، ایران کو پراکسی کی ضرورت نہیں ہے۔
- آج غاصب صیہونی حکومت کے مظالم نے کئی غیر مسلم اقوام کے دلوں کو زخمی کر دیا ہے۔
- ہم کبھی بھی تنازعہ کے آغاز کرنے والے نہیں، لیکن اگر کسی نے ایرانی قوم کے خلاف خباثت کی کوشش کی تو جان لینا چاہیے کہ اسے زور دار طمانچہ رسید کیا جائے گا.
آپ کا تبصرہ